جون 2021 Archives
بلکہ تُم پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راستبازی کی تلاش کرو تو یہ سب چیزیں بھی تُمکو مِل جائیں گی۔
کِیُونکہ خُداوند انصاف کو پسند کرتا ہے اور اپنے مُقدسوں کو ترک نہیں کرتا۔ وہ ہمیشہ کے لیے محفوظ ہیں۔۔۔۔
صآدِق کے سَر پر برکتیں ہوتی ہیں لیکن شریروں کے مُنہ کو ظُلم ڈھانکتا ہے۔
تب راستباز جواب میں اُس سے کہیں گے اے خُداوند!ہم نے کب تُجھے بھوکا دیکھ کر کھانا کھِلایا یا پیاسا دیکھ کر پانی پِلایا؟۔ ہم کب تُجھے پردیسی دیکھ کر گھر میں اُتارا؟ یا ننگا دیکھ کر کپڑا پہنایا؟ ہم کب تُجھے بیمار یا قید میں دیکھ کر تیرے پاس آئے؟ بادشاہ جواب میں اُن سے کہے گا میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائیوں میں سے کسی کے ساتھ یہ سلُوک کِیا تو میرے ہی ساتھ کِیا۔
ناگہانی دہشت سے خَوف نہ کھانا اور نہ شریروں کی ہلاکت سے جب وہ آئے۔ کِیُونکہ خُداوند تیرا سہارا ہوگا اور تیرے پاؤں کو پھنس جانےسے محفوظ رکھے گا۔
اِس لیے میں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرنا کہ ہم کیا کھائیںٰ گے یا کیا پیئں گے اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گے؟ کیا جان خوراک سے اور بدن پوشاک سے بڑھ کر نہیں؟
تو بھی برابر تیرے ساتھ ہُوں اور تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھا ہے۔ تُو اپنی مصلحت سے میری راہنمائی کرے گا اور آخر کار مُجھے جلال میں قبُول فرمائیگا۔ آسمان پر تیرے سِوا میرا کون ہے؟ اور زمین پر تیرے سِوا میں کسی مُشتاق نہیں۔ گو میرا جسم اور میرا دِل زایل ہو جائیں۔ تو بھی خدا ہمیشہ میرے دِل کی قوت اور میرا بخرہ ہے۔
کِیُونکہ گُناہ کی مزدُوری مَوت ہے مگر خُدا کی بخشش ہمارے خُداوند یسُوع مسِیح میں ہمیشہ کی زندگی ہے۔
جس کو بیوی مِلی اُس نے تحفہ پایا۔ اور اُس پر خُداوند کا فضل ہُوا۔
اے میرے بیٹے اپنے باپ کے فرمان کو بجا لا اور اپنی ماں کی تعلیم کو نہ چھوڑ۔
دِیا کرو۔ تُمہیں بھی دِیا جائے گا۔ اچھّا پیمانہ داب داب کر اور ہِلا ہِلا کر اور لبریز کرکے تُمہارے پلّے میں ڈالیں گے کیونکہ جِس پیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے لِئے ناپا جائے گا۔
آہ! تُو نے اپنے ڈرنے والوں کے لِئے کَیسی بڑی نِعمت رکھ چھوڑی ہے۔ جِسے تُو نے بنی آدمؔ کے سامنے اپنے توکُّل کرنے والوں کے لِئے تیّار کِیا
اَے بچّو! ہم کلام اور زبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی کے ذریعہ سے بھی محبّت کریں۔
کہ ہمارے خُداوند یسُوع مسِیح کا خُدا جو جلال کا باپ ہے تُمہیں اپنی پہچان میں حِکمت اور مُکاشفہ کی رُوح بخشے۔
خُداوند فرماتا ہے: چوراہوں پر کھڑے ہو کر دیکھو، اور قدیم راہیں دریافت کرو، پوچھو کہ اچھی راہ کہاں ہے اور اُس پر چلو، تب تُمہاری جان راحت پائے گی۔ لیکن تُم نے کہا، ہم اُس پر نہ چلیں گے۔
یُوں کہنے کی جگہ تُمہیں یہ کہنا چاہیئے کہ اگر خُداوند چاہے تو ہم زِندہ بھی رہیں گے اور یہ یا وہ کام بھی کریں گے۔
کون ہم کو مسِیح کی محبّت سے جُدا کرے گا؟ مُصیبت یا تنگی یا ظُلم یا کال یا ننگا پن یا خطرہ یا تلوار؟۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ ہم تیری خاطر دِن بھر جان سے مارے جاتے ہیں۔ ہم تو ذبح ہونے والی بھیڑوں کے برابر کِئے گئے۔ مگر اُن سب حالتوں میں اُس کے وسیلہ سے جِس نے ہم سے محبّت کی ہم کو فتح سے بھی بڑھ کر غلبہ حاصِل ہوتا ہے۔
اور اپنے اعضاء ناراستی کے ہتھیار ہونے کے لیے گُناہ کے حوالہ نہ کرو بلکہ اپنے آپ کو مُردوں میں سے زِندہ جان کر خُدا کے حوالہ کرو اور اپنے اعضاء راستبازی کے ہتھیار ہونے کے لیے خُدا کے حوالہ کرو۔
جیسے پُورب بچھم سے دُور ہے ویسے ہی اُس نے ہماری خطائیں ہم سے دُور کر دیں۔
کِیُونکہ میَں تُمہارے حق میں اپنے اِرادوں سے واقف ہُوں جو تُمہاری فلاح و بہبود کے اِرادے ہی، تُمہیں تقصان پہنچانے کے نہیں وہ تُمہیں اُمید اور درخشاں مُستقبل بخشیں گے۔
میَں خُداوند میں بہُت شادمان ہُونگا۔ میری جان میرے خُدا میں مسرُور ہوگی کِیُونکہ اُن نے مُجھے نجات کے کپڑے پہنائے۔ اُس نے راستبازی کے خلعت سے مُجھے مُلبّس کِیا جیسے دُلہا سہرے سے اپنے آپ کو آراستہ کرتا ہے اور دُلہن اپنے زیوروں سے اپنا سِنگار کرتی ہے۔
اگر ہم اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں تو وہ ہمارے گُناہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچّا اور عادِل ہے۔
اَے انسان اُس نے تُجھ پر نیکی ظاہر کر دی ہے۔ خُداوند تُجھ سے اِس کے سِوا کیا چاہتا ہے کہ تُو اِنصاف کرے اور رحم دِلی کو عزیز رکھے اور اپنے خُدا کے حضُور فروتنی سے چلے۔
مانگو تو تُمکو دِیا جائے گا۔ ڈھونڈو تو پاؤ گے۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔
سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کر اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔ اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان وہ تیری راہنمائی کرے گا۔
(خُدا کی حمد ہو) وہ تُجھے عُمر بھر اچھی اچھی چیزوں سے آسودہ کرتا ہے۔ تُو عُقاب کی مانِند ازسرِ نَو جوان ہوتا ہے۔
کیا تُم نہیں جانتے کہ ہم جِتنوں نے مسِیح یسُوع میں شامل ہونے کا بپتسمہ لِیا تو اُس کی موت میں شامل ہونے کا بپتسمہ لِیا۔؟ پَس موت میں شامل ہونے کے بپتسمہ کے وسیلہ سے ہم اُس کے ساتھ دفن ہوئے تاکہ جِس طرح مسِیح باپ کے جلال کے وسیلہ سے مُردوں میں سے جَلایا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زندگی میں چلیں۔
اپنے سب کام خُداوند پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائم رہیں گے۔
ایک دُوسرے کا بار اُٹھاؤ اور یوں مسیِح کی شریعت کو پُورا کرو۔
پس ہم کیا کہیں؟ کیا گُناہ کرتے رہیں؟ تاکہ فضل زیادہ ہو؟ ہرگِز یہ مطلب نہیں!ہم گناہ کیلئے مرگئے؛ ہم اِس میں کِیسے زیادہ دیر زِندہ رہ سکتے ہیں؟