فروري 2022 Archives
کِیُونکہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح نہیں بلکہ قُدرت اور تربیت کی رُوح دی ہے۔
اے بچّو! ہم کلام اور زبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی کے ذریعے سے بھی محبّت کریں۔
جو محبّت خُدا کو ہم سے ہے وہ اُس سے ظاہر ہُوئی کہ خُدا نے اپنے اِکلوتے بیَٹے کو دُنیا میں بھیجا تاکہ ہم اُس کے سبب سے زِندہ رہیں۔
اُس نے اُس سے کہا کہ خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبّت رکھّ۔ بڑا اور پہلا حُکم یہی ہے۔ اور دُوسرا اُس کی مانند یہ ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنے برابر محبّت رکھّ۔
ہم اُس لِئے محبّت رکھّتے ہیں کہ پہلے اُس نے ہم سے محبّت رکھّی۔
مگر خُدا نےا پنے رحم کی دَولت سے اُس بڑی محبّت کے سبب سے جو اُس نے ہم سے کی۔ جب قصُوروں کے سبب سے مُردہ ہی تھے تُو ہم کو مسیِح کے ساتھ زِندہ کیا۔(تُم کو فضل ہی سے نِجات مِلی ہے)۔
محبّت میں خوف نہیں ہوتا بلکہ کامِل محبّت خوف کو دُور کر دیتی ہے کِیُونکہ خوف سے عذاب ہوتا ہے اور کوئی خوف کرنے والا محبّت میں کامِل نہیں ہُوا۔
کِیُونکہ یہ باتیں کہ زنا نہ کر، خُون نہ کر۔ چوری نہ کر۔ لالچ نہ کر اور ان کے سِوا اور جو کوئی حُکم ہو اُن سب کا خُلاصہ اِس بات میں پایا جاتا ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانند محبّت رکھ۔ محبّت اپنے پڑوسی سے بَدی نہیں کرتی۔ اِس واسطے محبّت شَریعت کی تعمیل ہے۔
جو خطا پوشی کرتا ہے دَوستی کا جویان ہے پر جو ایسی بات کو بار بار چھیڑتا ہے دَوستوں میں جُدائی ڈالتاہے۔
اے عزِیزو! خُدا نے ہم سے ایسی محبّت تو ہم پر بھی ایک دُوسرے سے محبت رکھنا فرض ہے۔ خُدا کو کبھی کِسی نے نہیں دیکھا۔ اگر ہم ایک دُوسرے سے محبّت رکھتے ہیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے اور اُس کی محبّت ہمارے دِل میں کامِل ہو گئی ہے۔
کِیُونکہ مُجھ کو یقین ہے کہ خُدا کی محبّت ہمارے خُداوند مسِیح یسُوع میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی نہ فرشتے نہ حکُومتیں۔ نہ حال نہ استقبال کی چیزیں۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اور مخلُوق۔
کون ہم کو مسِیح کی محبّت سے جُدا کرے گا؟ مُصِیبت یا تنگی یا ظُلم یا کال یا ننگا پن یا خطرہ یا تلوار؟ چُنانچہ لِکھا ہے کہ ہم تیری خاطر دِن بھر جان سے مارے جاتے ہیں۔ ہم ذِبع ہونے والی بھیڑوں کے برابر گِنے گئے۔
کِیُونکہ جو پیغام تُم نے شُروع سے سُنا وہ یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے سے محبّت رکھیّں۔
محُبّت اس میں نہیں کہ ہم نے خُدا سے محُبّت کی بلکہ اِس میں ہے کہ اُس نے ہم سے محُبّت کی اور ہمارے گناہوں کے کفارہ کے لِئے اپنے بیٹے کو بھیجا۔
میں تُمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہُوں کہ ایک دُوسرے سے محُبّت رکھّوّ کہ جیسے میَں نے تُم سے محُبّت رکھیّ تُم بھی ایک دوسرے سے محُبّت رکھوّ۔ اگر آپس میں محُبّت رکھوّ گے تو اِس سے سب جانیں گے کہ تُم میرے شاگرد ہو۔
کِیُونکہ خُدا نے دُنیا سے ایسی مُحبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیاتاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔
بدکاری سے خوش نہیں ہوتی بلکہ راستی سے خُوش ہوتی ہے۔ سب کچُھ سہہ لیتی ہے ۔ سب کچُھ یقین کرتی ہے سب باتوں کی اُمِید رکھتی ہے۔ سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔
محُبّت صابر ہے اور مہربان۔ محُبّت حسد نہیں کرتی۔ محُبّت شیخی نہیں مارتی اور پھُولتی نہیں۔ نازیبا کام نہیں کرتی۔ اپنی بہتری نہیں چاہتی۔ جھُنجھناتی نہیں۔ بدگُمانی نہیں کرتی۔
اگر میں فرِشتوں کی زبانیں بولوُں اور محُبّت نہ رکھوُں تو میں ٹھنٹھناتا پیتل یا جھنجھناتی جھانج ہُوں۔ اور اگر مجھے نبوُت مِلے اور سب بھیدوں اور کلُ عِلم کی واقفیت ہو اور میرا ایمان یہاں تک کامل ہو کہ پہاڑوں کو ہٹا دُوں ر محُبّت نہ رکھوُں تو میں کُچھ بھی نہیں۔ اور اگر اپنا سارا مال غریبوں کا کھِلا دوں یا اپنا بدَن جلانے کو دے دُوںاور محُبّت نہ رکھوُں تو مجُھے کچھ بھی فائدہ نہیں۔
اے بھائیوں! تُمہارے بارے میں ہر وقت خُدا کا شُکر کرنا ہم پر فرض ہے اور یہ اِس لِئے مُناسِب ہے کہ تُمہارا ایمان بہت بڑھا جاتا ہے اور تُم سب کی محبّت آپس میں زیادہ ہوتی جاتی ہے۔
تُم سُن چکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ اپنے پڑوسی سے مُحبّت رکھ اور اپنے دُشمن سے عَداوَت۔ لیکِن میں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ اپنے دُشمنوں سے محبّت رکھو اور اپنے ستانے والوں کے لیے دُعا کرو۔ تاکہ تُم اپنے باپ کے جو آسمان پر ہے بیٹے ٹھہرو کِیُونکہ وہ اپنے سورج کو بدوں اور نیکوں دونوں پر چمکاتا ہے اور راستبازوں اور ناراستوں دونوں پر مینہ برساتا ہے۔
اے خُداوند سے مُحبّت رکھنے والو! بدی سے نفرت کرو۔ وہ اپنے مُقدسوں کی جانوں کو محفوظ رکھتا ہے۔ وہ اُن کو شریروں کے ہاتھ سے چُھڑاتا ہے۔
جو صداقت اور شفقت کی پیروی کرتا ہےزِندگی اور صداقت و عِزّت پاتا ہے۔
کِیُونکہ خُداوند کا کلام راست ہے اور اُس کے سب کام باوفا ہیں۔ وہ صداقت اور اِنصاف کو پسند کرتا ہے۔ زمین خُداوند کی شفقت سے معموُر ہے۔
اے خُداوند میری قوت! میں تُجھ سے محبّت رکھتا ہُوں۔ خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ ہے اور میرا چھُڑانے والا ہے۔ میرا خُدا میری چٹان جِس پر میں بھروسہ رکھوُں گا۔ میری سِپر اور میری نجات کا سینگ۔ میرا اُونچا بُرج۔
لیکن میں تیری قُدرت کا گِیت گاؤں گا بلکہ صُبح کو بُلند آواز سے تیری شفقت کا گِیت گاؤں گا کِیُونکہ تُو میرا اُونچا بُرج ہے اور میری مُصیت کے دِن میری پناہ گاہ۔
بلکہ جیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہُوا کہ جو چیزیں نہ آنکھوں نے دیکھیں نہ کانوں نے سُنیں نہ آدمی کے دل میں آئیں۔ وہ سب خُدا نے اپنے محبّت رکھنے والوں کے لیے تیّار کر دیں۔
سُن اے اِسرائیل! خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُدا ہے۔ تُو اپنے سارے دِل اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت سے خُداوند اپنے خُدا سے محبّت رکھ۔