آج کی آیت پر خیالات
ہمیں اسرائیلیوں اور یشوع کی طرح یاد دلانے کی ضرورت ہے، کہ خُدا نے ہمیں شریعت اِس لیے دی ہے کہ اُس کے لوگوں کے لیے برکت کا وسیلہ بنے۔ اسرائیلیوں کو شریعت اِس لیے دی گئی کہ وہ اپنی روز مرہ زندگی میں اُس کی مرضی کو پُورا کر سکیں۔ اگر وہ خُدا کی طرح جیتے، اُس نے وعدہ کیا کہ وہ اُن کو برکت دیتا۔ اِس سے بڑھ کر، خُدا خالق ہے۔ وہ اچھی طرح سے جانتا ہے کہ انسان اُس کی بنائی ہوئی کائنات کے اصولوں کے مطابق کیسے سلامتی سے جی سکتا ہے۔ اُس کی شریعت کی وجہ سے اُس کا یہ ارادہ نہیں تھا یا وہ اپنے لوگوں کی خوشی اور تجربات میں دخل دینا نہیں چاہتا تھا۔ بلکہ، یہ اُن کی خوشحالی اور زندگی میں اُن کی کامیابی کے لیے تھا۔ جیسا کہ پولوس بار بار گلتیوں میں یاد دلاتا ہے، کہ ہم اب شریعت کے ماتحت نہیں ہیں۔ بلکہ ہم رُوح کے وسیلہ سے جیتے ہیں، وہ کردار جو کہ یسُوع کے کردار کو ظاہر کرتا ہے، وہ جس نے شریعت کو پُورا کیا اور ہمارے لیے برکت کا وسیلہ بنا جو کہ خُدا کا دینے کا ارادہ تھا۔ آخری لائن: خُدا کی مرضی کے مطابق جینا اور اُس کے کردار کے مطابق زندگی بسر کرنا ہمارے لیے برکت کا وسیلہ ہے۔
میری دعا
پیارے کرنے والے باپ، تیرا شُکر ہو کہ تُو نے انسانی الفاظ میں اپنی مرضی کو بیان کیا تاکہ میں بہتر طور پر جان پاؤں کہ تیرے لیے کیسے جینا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ تیری مرضی کو پُورا کرنا میرے اور اُن کے لیے جو میرے چوگرد ہیں برکت کا وسیلہ ہے۔ مجھے اپنے رُوح کی قوت عطا فرما تاکہ تیرا فضل اور تیرا جلال میری زندگی اور میرے نمونہ میں مکمل طور پر ظاہرہو جائے۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔