آج کی آیت پر خیالات
موسیٰ نے اسرائیل کے لیے اپنا الوداعی پیغام اِس یاد دہانی کے ساتھ شروع کیا کہ اُن کے والدین نے اُس سرزمین میں داخل ہو نے کےلیے خُدا کے کلام سامنے جھکنے سے انکار کیا جس کا خُدا نے اُن کے ساتھ وعدہ کیا تھا۔ اُس کی موت کے ساتھ، اِن اسرائیلیوں کو اپنی زندگی میں پہلی دفعہ موسیٰ سے ہٹ کر دُوسرے راہنما کی پیروی کرنی ہوگی۔ موسیٰ اُن کو یہ بتانا چاہتا تھا کہ اُن کا حقیقی راہنما تبدیل نہیں ہُوا۔ خُدا نے موسیٰ کے وقت میں اُن کےلیے عظیم کام کیے ہیں۔ اب خُدا یشوع کے وسیلہ سے اُن کےلیے بڑے کام کرے گا۔ اُن کے پاس اپنے پوتے پوتیوں کو بتانے کےلیے نجات کی پُرانی کہانیاں تھی۔ وہ خُدا کی طاقت اور وفاداری کے چشم دید گواہ تھے۔ لیکن اُن کو وہی حکم ماننا تھا جو کہ اُن کے والدین نے نظرانداز کر دیا تھا اور ایمان لانا تھا جو کہ اُن کے باپ دادا نہیں لائے۔
میری دعا
قادرِ مطلق اور خود مختار خُداوند، تیرے بڑے کاموں کےلیے تمام تر قدرت اور عزت تیرے لیے ہے جو کہ تُو نے نجات دینے، بچانے، وعدہ پُورا کرنے، اور برکت دینے کےلیے تمام زمانوں میں اپنے لوگوں کےلیے کیے ہیں۔ پیارے خُدا، میں مانگتا ہوں، براہِ کرم آج اپنے لوگوں کو ایمان کے ساتھ برکت دے کہ وہ تیری طاقت کی توقع رکھیں،وہ دل عنایت فرما جو تیرے حُکم پر چلے، وہ آنکھیں عنایت کر کہ وہ تیرا وہ کام دیکھ پائیں جو کہ تُونے ابھی تک نہیں کیا۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔