آج کی آیت پر خیالات
کائنات کا خالِق ہم سے پیار کرتا ہے۔ وہ ہمیں شخصی طور پر جانتا ہے۔ ہمارا آسمانی باپ ہمارا بہُت زیادہ خیال رکھتا ہے۔ اگرچہ خُدا ہماری کمزوریوں اور گناہ گاری کوجانتا تھا، پھر بھی وہ ہمیں رہائی بخشنے کےلیے خوفناک قیمت ادا کرنے کےلیے راضی ہو گیا۔ یہاں تک کہ جب ہم کمزور اور باغی بھی ہوتے ہیں وہ ہم سے محبّت رکھتا، ہمیں مُعاف کرتا، اور جب ہم اپنے گُناہوں کا اقرار کرتے اور اُس کے پاس گھر آتے ہیں تو وہ ہمیں خُوش آمدید کہتا ہے۔ چنانچہ اگر خُدا، لگاتار، وفاداری، اور مہربانی کے ساتھ ہمیں پیار کرتا ہے، تو کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم ایک دُوسرے کے ساتھ اُس محبٗت کا اظہار نہ کریں؟
میری دعا
ابّا باپ، تیری بے مثال اور مہربان محبّت کے لیے تیرا شُکر ہو۔ براہِ کرم رُوح اُلقدس کے وسیلہ سے میرے دِل کو اُس محبّت سے معمُور کرنے کے عمل کو جاری رکھ۔ براہِ کرم مُجھے اپنے فرزندوں سے محبّت رکھنے میں زیادہ مُعاف کرنے والا، صابر، اور قربانی دینے والا بنا۔ آمین۔