آج کی آیت پر خیالات
الفاظ طاقتور ہیں۔ بات کرنے والے یہ جانتے ہیں۔ مذاکرات کرنے والے یہ جانتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر، آپ اِس کو جانتے ہیں۔ الفاظ آپکو تباہ کرتے ہیں اور الفاظ ہی آپ کو برکت دیتے ہیں۔ وہ شفا جو کہ مہربان اور شفیق الفاظ سے آتی ہے وہ قیمتی ہے۔ ظالمانہ طنز سے جو کہ تباہی آتی ہے یا اچھے بولے گئے دھوکے سے جو بربادی ہوتی ہے۔ اِس طاقت کا ہونا لاجواب ہے۔ ہمارے تقریر میں اگر یہ شاندار قوت پائی جاتی ہے تو یہ ایک شاندار ذمہ داری ہے۔ الفاظ میں وہ قوت ہےجو زندگی، اُمید، اور امن دے سکتے ہیں جب یہ یسُوع کی محبت اور عظمت کےلیے بولے جائیں۔ آئیں آج وہ لفظ بولیں!
میری دعا
اے باپ، میں چاہتا ہوں کہ آج میرے الفا با برکت بنیں۔ میں چاہتا ہوں کہ اُن سے تیرا فضل ظاہر ہو۔ میں چاہتا ہوں کہ اُن سے دُکھیوں کو شفا اور غم زدوں کو تسلی ملے۔ میں چاہتا ہوں کہ اُن سے ٹوٹے ہوؤں کو شفقت ملے۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ مشکل حالات میں با عزت اور سچے ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ جب میرے گرد غلط زبان کا استعمال ہو تو میرے الفاظ بُلند ہوں۔ رُوح القُدس کے وسیلہ سے میری تقریر کو دُوسروں کو برکت دینے اور تیری حمد کے لیے استعمال کر۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں، جو کہ تیرا ابدی کلمہ ہے۔ آمین۔