آج کی آیت پر خیالات
تھکاوٹ زندگی کا حصہ ہے۔ تھکاوٹ مُنادی کا حصہ ہے۔ تھکاوٹ بالکل ایسی چیز ہے جو ہم پر قابو پا لیتی ہے جب ہم اپنے دِلوں کو دُوسروں کے لیے کسی اچھے کام پر لگاتے ہیں۔ تاہم، خُدا کی شاندار برکت یہ ہے کہ وہ ہمیں بحال کرتا، اور قائم رکھتا، اور پھر سے ہمیں مُنور کرتا ہے۔ وپ ایک دوست کے ایک حوصلہ بخش لفط کی وسیلہ سے کرتا ہے۔ وہ ہماری اندر اپنی حضوری ،رُوح الُقدُس کے وسیلہ سے یہ کرتا ہے۔ وہ گیتوں کے وسیلہ سے کرتا ہے جو ہمارے دِلوں کو حوصلہ دیتے ہیں۔ وہ کلام اور دُعا کے وسیلہ سے کرتاہے۔ چنانچہ جبکہ ہمارے جسم اور ہماری رُوح شاید ماندہ ہے، لیکن آئیں اپنے ہاتھوں کو بیکار نہ بنائیں۔ اگر ہم وفاداری، نظم و ضبط، اور عظمت کے ساتھ خِدمت کریں، تو خُدا کا فضل ہمیں وہ کرنے کےلیے قوت عطا کرے گا جس کے لیے ہم بُلائے گئے ہیں۔
میری دعا
پیارے آسمانی باپ، میں یہ اعتراف کرتا ہُوں کہ تیرے اور دُوسروں کے لیے اپنی خِدمت میں تھکا ہُوا اور حوصلہ شکن محسوس کرتا ہُوں۔ پیارے باپ، براہِ کرم تب مجرم ٹھہرا جب میں نیند، ورزش، اور اچھی کھانے کی عادات کو نظر انداز کرُوں اور مُجھے تب قوت عطا فرما جب میں اپنی زندگی کے مسائل کو جل کرنے کی کوشش کرُوں۔ نرمی مُجھے اُن وقتوں میں حلیم بنا جب میں اپنی رُوحانی نشوو نما کو نظر انداز کرُوں۔ میں اپنی زندگی کے تمام دِنوں میں سرگرم اور مئوثر انداز میں تیری خِدمت کرنا چاہتا ہُوں۔ یسُوع کے نام سے یہ اِلتجا کرتا ہُوں۔ آمین۔