آج کی آیت پر خیالات
قریبی رُوحانی دوست—ایسی قِسم ہے جو ہماری ضرورت کے وقت ہمیں ذمہ داری سے پکڑ سکتے ہیں، جب ہم کمزور ہوں تو ہمیں بنا سکتے ہیں، اور جب ہم کامیابی کا جشن منا رہے ہوں ہمارے ساتھ خُوشی منا سکتے ہیں—حقیقی طور پر نایاب ہوتے ٰہیں۔ بہُت سے لوگ تنہا ہیں، وہ کِسی چیز کی وجہ سے تنہا ہیں، یا کسی بہتر، کوئی ابھی تک اُن کو نہیں مِلا۔ ہمارے جدید مغربی ثقافت میں ایک رجحان پایا جاتا کہ لوگ جاننے والے اور ساتھیوں کو دوستوں اور زندگی ساتھ نبانے والوں پر ترجیح دیتے ہیں۔ جب حالات خراب ہوں، جب اُن کو دینے کےلیے ہمارے پاس کُچھ نہ ہو،جاننے والے مُشکل کے وقت میں بھاگ جاتے ہیں، یا اگر حالات ٹھیک ہونے میں انتظار کرنا پڑے یا طوالت ہو تو وہ دھندلا جاتے ہیں۔ تاہم، یہاں سچے دوست بھی ہیں جو جن کے عہد اور لگن حتیٰ کہ جسمانی گھرانے سے بھی زیادہ گہری ہوتی ہے۔ میں کیسے یہ جانتا ہُوں؟ خُدا نے یہ عہد کِیا ہے! میں نے یہ دیکھا ہے! میرے گھرانے کو ایسی برکت مِلی ہے! چنانچہ آئیں دُوسروں کے لیے ویسے دوست ہونے کی بُلاہٹ کو سُنیں اور ایسا کرنے میں، اکثر ہم اپنے لیے بھی ایسا ہی دوست تلاش کر لیتے ہیں۔
میری دعا
شفیق اور مُقدس باپ، مُجھے اپنے گھرانے میں بُلانے کے لیے تیرا شُکرہو۔ جیسا کہ میں تیرے گھرانے میں موجود لوگوں کے ساتھ معںی خیز دوستی کرنا چاہتا ہُوں تُو براہِ کرم مُجھے برکت دے۔ یسُوع کے نام سے مانگتا ہُوں۔ آمین۔