آج کی آیت پر خیالات
کوئی بات نہیں کہ خُدا کی بے بیاُن خوبیوں کو پاُنے کے لیے ہمیں کتنی مشکلات سہنی پڑیں، وہ ابھی بھی خُدا ہے جبکہ ہم نہیں ہیں۔ ہمیں یہ لازمی طور پر سمجھنا چاہیے کہ اصل، اور ابھی تک بنیادی گناہ یہ ہے کہ ہم عِلم اور سمجھداری کی اصطلاح میں خُدا جیسا بننے کی کوشش کریں۔ ہمیں خُدا کو جاُننا ہے، لیکن ہم اُس کے بارے ہر چیز کبھی بھی نہیں جاُن سکتے۔ ہم اُس کا جلال حاصل کریں، لیکن ہم اپنے آپ اُس کی بزرگی، راُستبازی یا پاکیزگی تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔ یہ دونوں دلچسپ اور ناراض کرنے والی باتیں ہیں۔ لیکن، وعدہ یہ کیا گیا ہے کہ ایک دن ہم اُس کے جیسے بنیں گے اور اُس کو ویسا ہی دیکھیں گے جیسا وہ ہے( پہلا یوحنا ۳ باب ۱ تا ۳ آیت) اور اُس کو اُس طرح جاُنیں گے جیسے ہم پوری طرح جاُنے جاتے ہیں۔( پہلا کرنتھیوں ۱۳ باب ۱۱ تا ۱۲ آیت)۔
میری دعا
فکر کرنے والے چرواہے، میں اُن لمحات میں تیرے صبر کے لیے تیرا شکر ادا کرتا ہوں جب میں پوری طرح سے تیرے پاک اور شاُندار کردار کو سمجھ نہ سکا اور نہ ہی تعریف کر پایا۔ یسوع کو بھیجنے کے لیے میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں تاکہ میں تجھ کو زیادہ جاُن سکوں اور تجھ پر بھروسہ کر سکوں کہ تُو مجھے سمجھے پھر میں اپنے آپ کو۔ میں تجھے اپنے سامنے دیکھنے کا اُنتظارکر رہا ہوں جب یسوع مجھے گھر لے جاُنے کو آئے گا۔، اُس دن تک مہرباُنی کر کہ جاُنو کہ میں تجھ سے پیار کرتا ہوں۔ یسوع کے نام میں میَں اپنی شکرگزاری اور حمد تیرے سامنے رکھتا ہوں۔آمین۔