آج کی آیت پر خیالات
یسُوع ہمارا خُداوند ہے لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم اِس اہم حقیقیت کی وجہ سے دوسروں پر دباؤ ڈالیں۔ حلیمی اور عزت اُن کے ہتھیار ہیں جو کہ یسُوع کو خُداوند مانتے ہیں۔ آخر کار یسُوع دوسروں سے اتنا پیار کرتا ہے کہ اُس نے اُن کے لیے اپنی جان دے دی۔ یسُوع نے اُن کی معافی کا بھی حُکم دیا جنہوں نے اُس کو صلیب دیا اور اُن کو بھی معاف کیا جنہوں نے اُس کو طعنے دیے کیونکہ وہ معافی کے لیے ہی مُوا تھا۔اُس کا ہمارا خُداوند ہونے کا یہ مطلب ہے کہ ہم تب ایک جواب تیار کر رہے ہیں جب ہمیں اُس میں اُمید کی بنیاد کو بانٹنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔ وہ جو ہمارے چوگرد ہیں ہو سکتا ہے کہ اُن کوکوئی بھی دلچسپی نہ ہو، لیکن، بہت سے ایسے ہیں جو وہ کچھ سیکھ رہے ہیں جو کہ انہوں نے آج تک نہیں سیکھا۔ آئیں ہم اُس وقت کے لیے تیار ہوں جب وہ یسُوع سے ملیں گے۔
میری دعا
مُقدس اور رحیم خُدا، مجھے فہم عطا فرما تاکہ میں دوسروں کے ساتھ یسُوع کی محبت بانٹ سکوں جو میرے چوگرد ہیں۔ میں خاص طور پر تجھ سے کہتا ہوں کہ بہت سے میرے دوستوں جن کا میں نام لے رہا ہوں۔۔۔۔۔اُن کے ساتھ یسُوع کی محبت بانٹنے کے لیے میری مدد فرما۔ اے باپ، مجھے حلیمی عطا فرما تاکہ میں یہ رہائی کا کام کر سکوں، اور اُن کو وہی مقام دوں جو کہ یسُوع نے اپنی مُنادی کے دُوران دیا۔ نجات دہندہ کے نام میں مانگتا ہوں، جو کہ تیرا بیٹا یسُوع ہے۔ آمین۔