آج کی آیت پر خیالات
بعض اوقات کوئی فوری جواب نہیں ہوتا۔ ہم نے دُعا کی اور چِلائے اور جاگے اور ماتم کیا اور پکارا۔ ابھی بھی کوئی جواب نہیں ہے۔ دن ایک اذیت کے درد کی طرح گزر رہے ہیں۔ ہمارے پاس ابھی بھی کوئی جواب نہیں ہے جو ہم پہچان سکیں۔ کیا کرنا چاہیے؟ ہم زبوروں کی طرف جاتے ہیں۔ ہم اُنہیں ہمارے دل کی پکار کو اُٹھانے دیں۔ ہم کائنات کے خُدا کے ساتھ ایماندار ہیں اور ہم اُس کی رحمت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ ہم یہ بات مان چکے ہیں کہ ہمارے مصائب میں، وہ نہ صرف ہماری سُنتا ہے، لیکن جو ہماری زندگیوں میں ہو رہا ہے وہ اُس کے بارے خیال کرتا ہے۔
Thoughts on Today's Verse...
Sometimes there are no immediate answers. We have prayed, cried, tried, gone sleepless, and mourned and shouted. Still, we can find no answers. The days roll by in an agonizing parade of pain. Still, we cannot discern God's voice. What do we do? We go to the Psalms. We let them raise our hearts' agonizing cries. We are honest with the God of the universe and anticipate mercy from him. We choose to believe that even in our most challenging troubles, he will not only hear us, but he will also care about what is happening in our lives.
میری دعا
قادرِ مطلق خُدا، بیماریوں کا سچا شفا دینے والا اور ہمارے ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑنے والا، براہِ کرم اُن کی پکار سُن جن سے میں پیار کرتا ہوں جو کہ خطرناک صورتحال میں ہیں۔ ایسا ہو کہ مہربانی، رحمت، اور تیری حضوری کے ساتھ ہر کسی کی زندگیوں میں تیری مرضی پوری ہو۔ اور اے خُداوند، براہِ کرم میرے نزدیک آ، اور میری مدد کر کہ میں دعاؤں کے لیے تیرا جواب تلاش کروں۔ یسُوع کے نام میں ہمیشہ تیرا ہوں۔ آمین۔
My Prayer...
Almighty God, the only true Healer of disease and Mender of broken hearts, please hear the cry today of those I love who are in such desperate situations. May your will be done in their lives with tenderness and grace. Please help them experience your abiding presence. Lord, please be near me so I can help them see your answer to their prayers. Forever yours in the name of Jesus. Amen.