آج کی آیت پر خیالات
کیسا انقلابی ہے۔ ٹھیک ویسے ہی جیسے یسُوع نے خُدا کو "ابّا باپ" پُکارتے ہوئے دُعا کی، ہم بھی خُدا سے بے تکلُفی اور دلیری کے ساتھ بات کر سکتے ہیں۔ "اب-با" ایسے ہجے ہیں جو چھوٹے بچے شروع میں بولتے ہیں۔ لفظ "ابّا" اپنے زمینی والد صاحبان سے واقفیت کرنے، عزت بخشنے اور کھُل کر بات کرنے کے لیے استعمال کِیا گیا۔ رُوح القُدُس نے ہمیں وہی خُدا کے فرزند ہونے کا اختیار بخشا ہے۔ ہم کائنات کے خالق، اسرائیل کے عظیم خُدا، لوگوں کے باپ، اور ابدیت کے قادرِ مطلق کو، ابّا پُکار سکتے ہیں! شاندار۔
میری دعا
ابّا باپ، رُوح القُدُس کے وسیلہ سے میرے اندر تیری موجودگی کے لیے تیرا شُکر ہو۔ تیرا شُکر ہو کہ تُومُجھے شناسائی اور دلیری، عزت اور اِنحصار کے ساتھ پُکارنےدیتا ہے۔ میرا آسمانی ابدیت کا باپ ہونے کے لیے تیرا شُکر ہو۔ یسُوع کے نام سے مانگتا ہُوں۔ آمین۔