آج کی آیت پر خیالات
ہم میں سے اکثر اپنی زِندگیوں میں بُہت مُشکل حالات کا سامنا کرینگے اور جب مُشکل کا سامنا ہوگا تو ایسا مِحسوس ہوگا جیسے ہماری دُعائیں چھت سے ٹکرارہی ہیں، ہمارے الفاظ خالی اور بے معنی ہوگئے ہیں۔ ہمیں الفاظوں کی ترتیب نہیں ملتی جو دِل سے کہنا چاہتے ہیں۔ ہمیں ایسا مِحسوس ہوگا کہ ہمارے الفاظ کم یا بے اثر ہیں۔ تو پھر ہمیں کیا کرنا ہے؟ ہمیں اِس وعدے پر یقیِن رکھنا ہے۔ اگرچہ ہمارے پاس کہنے کیلئے الفاظ نہیں پھر بھی ہمیں خُدا کے پاس دُعا کیلئے جانا ہے اور اپنا دِل اُس کے سامنے کھولنا ہے اِس یقِین کے ساتھ کہ رُوح القُدس ہماری سوچیں اور خیالات لے لیتا ہے اور خُدا کے سامنے کھول کھول کر پیش کرتا ہے۔ رُوح ہمارے دِل کے خیالوں کو خُدا پر ظاہر کرتا اور خُدا کی مرضی کے مُوافق ہماری شِفاعت کرتا اگرچہ ہمارے پاس الفاظ نہیں پھر بھی رُوح ہماری ضرورت کو جانتا ہے۔ کیسا زبردست اور اطمینان بخش وعدہ اور مُفت فضل ہے!
میری دعا
اَے خُداوند خُدا، مُجھے اطمینان مِلا یہ جان کر کہ میرے الفاظ، خیالات اور سوچیں تیرے پاک رُوح کے وسیلہ سے تیری حضوری میں پیش ہوتے ہیں۔ باپ، جب میں نااُمیدی اور کمزوری میں اِس لائق نہیں سمجھتا کہ تیرے پاس جاسکوں۔ میں تیرا شُکر کرتا ہوں اِس ڈھارس کیلئے کہ جب میرے پاس الفاظ نہیں ہوتے تو بھی تُوں میری دُعا کو سُنتا ہے۔ یسوع کے نام سے یہ دُعا مانگتا ہوں۔ آمین۔