آج کی آیت پر خیالات
چیزوں کیلئے فِکرمند ہونا تشویشناک بات ہے کیونکہ اپنے خیالوں سے نہ تو اِن کو روک سکتے ہیں نہ ہی ختم کرسکتے ہیں۔ پرِیشانی اورفکریں ہمارے دل و دماغ کو تباہ کرتی ہیں۔ دونوں ہمیں ڈر اور خوف میں مُبتلا کردیتی ہیں۔ لیکن پریشانی کو ختم نہیں کیا جاسکتا بلکہ یہ تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ ہم خُدا پر دھیان لگا کر اور اپنی پریشانیاں اُس پر چُھوڑ کر فکروں سے آزاد ہوسکتے ہیں اِس یقین کے ساتھ کہ وہ ہماری حِفاظت کرتا ہے، پھر، جب ہم اُس کی ہر نعمت اور برکت کیلئے شُکرگُزاری کرتے ہیں جو وہ ہمیں مُہیا کرتا ہے تو ہم پریشانی اور فِکر کو خُدا کے خیال سے تبدیل کردیتے ہیں۔ اِس کے نتیجے میں ہم مُستقبل کیلئے خُدا میں اور مضبوط ہوجاتے ہیں۔
میری دعا
باپ، میں جانتا ہوں کہ تُو مُجھ سے پیار کرتا ہے۔ تُونے مُجھے بچانے اور برکت دینے کیلئے بُہت کچھ کیا ہے۔ میں اپنی فِکریں اور دِل کے خیالات سب تیرے ہاتھوں میں دیتا ہوں(اُن چیزوں کا تذکرہ کریں جن کا آپ کے دِل پر بوجھ ہے)۔ باپ، میں اُن تمام برکتوں کا شُکر کرتا ہوں جو تُو نے مُختلف طریقوں سے میری زندگی میں عطا کیں(خُدا سے جو برکتیں ملیں اُن کا ذکر کریں)۔ اب، پیارے باپ، میرے دِل کو اپنے رُوح سے معمورکر دے اور دماغ کو اپنی موجودگی کے احساس اور اطمینان سے بھر دے۔ یسوع کے نام سے مانگتا ہوں۔ آمین۔