آج کی آیت پر خیالات

جوہم خُدا کے بارے میں جانتے ہیں وہ ہمارے چھوٹے دماغوں، ہمارے محدود تجربات، خُدا کے کلام میں اُس کے عظیم کاموں کے بارے میں پڑھنے، اور پُرانے مسیحیوں کے وسیلہ سے اُس کے شاندار کام کے سبب سے ہماری بُلاہٹ تک ہی محدود ہے۔ یہ پُرانے لوگوں کی سُننے کی بات نہیں، فضل نے مسِیح میں بہن بھائیوں کو معمور کیا جو کہ عبادت، فرمانبردای، اور تجربے کے ذریعے ہمارے خُداوند کو اور اُس کی طاقت کو جانتے تھے۔

Thoughts on Today's Verse...

What we know about God is confined to our tiny brains, our limited experiences, our willingness to read about the great deeds of God in Scripture, and our hearing of his incredible work through the lives of older Christians. There is nothing quite like listening to a more senior, grace-filled brother or sister in Christ who knows our Lord and has experienced his power through worship, obedience, mission, and experience. Let's commit to sharing our faith and experience with Jesus with future generations!

میری دعا

اے قادرِ مطلق خُدا، تیرے فضل سے میں تُجھے اباباپ کہہ سکتا ہوں۔ تیری عظمت کی وضاحت میری صلاحیت سے باہر ہے اور تیرا پیار میری گرفت کی صلاحیت سے پَرے ہے۔ اے پیارے باپ، میں کیا جانتا، اور قادرِ مطلق خُدا میں کیا سمجھتا ہوں، وہ مجھےمحبت بھری شائستگی اور تعظیم سے بھری داد رسی کے ساتھ گھٹنوں پر لے آتا ہے۔ تیری محبت، تیرے رحم، اور تیرے فضل کے لیے تیرا شُکر ہو جو کہ تیری عظمت کو قابلِ رسائی اور تیری موت کو قابلِ کفارہ بناتا ہے۔ یسُوع کے نام میں۔ آمین۔

My Prayer...

God Almighty, by your grace, I call you Abba Father using the word for Father that expresses the intimacy and dependency of a small child. However, your majesty is beyond my ability to comprehend, and your power is beyond my capabilities to grasp. What I do know, dear Father, and what I do understand of you, Almighty God, brings me to my knees in humble adoration and reverent appreciation. Thank you for your love, mercy, and grace that make your majesty approachable and my mortality redeemable. In Jesus' name. Amen.

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

Today's Verse Illustrated


Inspirational illustration of زبُور 145 آیت 3 تا 4

اظہارِ خیال