آج کی آیت پر خیالات
مہربانی کے مختلف اعمال نہیں ہیں، صرف دانستہ اعمال کو یہ موقع دیا جاتا ہے کہ وہ واقع ہو جائیں۔ ہمارے اندر اگر مہربانی کی سوچ موجود ہے تو ہم کر سکتے ہیں۔ ہم نے اپنے آپ کو ان طریقوں پر عمل کرنے کو ڈھالا ہے جو مہربان اور فائدہ مند ہیں۔ ہم نے مہربان ہونے کا موقع حاصل کرنے کے لیے دُعا کی ہے۔ اور تب موقع ظاہر ہوا اور ہو گیا! ہم نے مہربانی سے عمل کیا۔ اس کے بارے کچھ مختلف نہیں ہے! یہ ناصرف اعمال میں سچ ہے بلکہ الفاظ میں بھی۔ بُری گفتگو سے بچنے کی بجائے،ہم اپنی زبان کو برکت دینے کے لیے ابھاریں اور دوسروں کو یہ موقع دیں کہ وہ یسوع کو جانیں۔
Thoughts on Today's Verse...
There are no random acts of kindness, only intentional acts given the opportunity to happen. We have thought about kindnesses we can do. We have committed ourselves to acting in ways that are kind and beneficial. We have prayed for an opportunity to be kind. Then the opportunity presents itself and bingo! We act with kindness. Nothing random about that! This is true not just in deeds, but in words as well. More than trying to avoid poor speech, we are urged to use our speech to bless and help others to come to know Christ.
میری دعا
اے باپ، میں نے اس ہفتے جو نامناسب الفاظ کہے ہیں اُس کے لیے مجھے معاف کردے۔ میں سمجھ چکا ہوں کہ یہ نامناسب الفاظ دُگنا گناہ ہیں—ایک گناہ تب جب میں نے اِس کا اعتراف کیا کیونکہ مجھے کوئی موقع نہیں ملا کہ میں بچ پاؤں اور اپنی گفتگو میں مددگار بنوں۔ اے خُدا میری آنکھیں کھول تاکہ میں اُن لوگوں کو دیکھ سکوں جو میرے راستے میں برکت دینے کے لیے ہیں۔ یسوع کے بابرکت نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔
My Prayer...
Father, please forgive me for the careless words I have uttered this week. I understand that these careless words are twice sins — a sin once when I committed it and a sin a second time because I didn't see the opportunity to be redemptive and helpful with my speech. Open my eyes Lord so that I may see those people you have placed in my path to bless. Through the blessed name of Jesus I pray. Amen.