آج کی آیت پر خیالات
غالباً آپ کا بھی اِس بارے میں ایسا ہی تجربہ ہوگا۔ کوئی آپ سے پوچھتا ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔ پہلے، وہ دلچسپی لیتے ہیں، لیکن جیسے ہی آپ اپنے دل کا بوجھ اُن کے ساتھ بانٹنے لگتے ہیں، آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ آپ کی بات نہیں سُن رہے؛ وہ صرف خُوش اِخلاق بن رہے ہوتے ہیں۔ اکثر لوگوں پر بہُت سے بوجھ ہوتے ہیں عام طور پر اُن کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اِن سے کیسے رہائی یا نِجات پائیں۔ؒ لیکن ہمارا آسمانی باپ، فرماتا ہے "اپنی ساری فِکر مُجھ پر ڈال دو۔ تُم سب کُچھ مجھے بتا سکتے ہو، کِیُونکہ میں حقیقی طور پر تمہاری فِکر کرتا ہُوں۔"
میری دعا
باپ، مُجھے ہر طرح کی نعمت و برکت مِلی ہے۔ میں تیرا بہُت شُکر کرتا ہوں۔ مُجھ پر بھی بہُت سی چیزوں کا بوجھ ہے، جو مُجھے تکلیف دیتی ہیں۔ براہِ کرم ایسا کام کر کہ اِن ساری فِکروں اور اِن میں گھیرے لوگوں کے لیے بہترین ہو اور جو تیرے جلال کا باعث ہو۔( براہِ کرم اپنے بوجھ اور فِکروں کو خُدا کے سامنے بیان کریں)۔ میرے اور میرے دِل کے الفاظوں کو سُننے کے لیے میں تیرا شُکر ادا کرتا ہُوں۔ یسُوع کے نام سے مانگتا ہُوں ۔ آمین۔