آج کی آیت پر خیالات
گھمنڈ ایک ناکامی کے بعد جاتا ہے! ان دو الفاظ کو متوازن کرنے کی کوشش کرو۔ ‘‘میں کبھی بھی گھمنڈی نہیں بنوں گا’’ لیکن میں یہ ضرور خیال کرو گا کہ خُدا مجھے کتنی اہمیت دیتا ہے۔ ‘‘یہ آسان نہیں ہے ، ہمارے تحفے کو استعمال کرتے ہوئے ہمیں دور رکھنے کے لیے اور خُدا کی بادشاہی کے لیے ہماری اہمیت جان کرشیطان اپنے آپ کو تضحک کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ جس کو میں بیماری پھیلانے والا ایک بے کار کیڑا کہہ سکتا ہوں۔ دوسری طرف ، گھمنڈ خُدا کو ایک طرف کر دیتا ہے اور ہمںل خُدا کی بادشاہی کے لئے کسی بھی شراکت اوصاف سے نہ کہ خُدا سے۔ خُدا کا عکس بننا اور گرتی ہوئے انسانیت کا حصہ بننا ایک مذہبی مسئلہ ہے؛ یسُوع کا شاگرد بننا روزانہ کی جدوجہد ہے۔ لیکن ہم اُس کے لیےحمد کرتے ہوئے ایک مخصوص توازن کو قائم رکھتے ہیں جس نے ہمیں اپنے فرزند بنایا اور اپنے خاندان کا حصہ بنایا۔
میری دعا
مقدس باپ، تیرا فرزند ہونے کے ناطے، جو کہ یسُوع کی زندگی کی قیمت پر چھڑایا گیا، میں جانتا ہوں کہ میں تجھے پیارا ہوں اور میری اہمیت ہے۔ میں جانتا ہوں کہ تو نے مجھے یہ صلاحیت اور تحفہ بخشا ہے جو کہ تیرے جلال اور تیری کلیسیا کی برکت کا وسیلہ ہے۔ لیکن اے باپ میں کبھی بھی یہ سوچنا نہیں چاہتا کہ میری صلاحتیں میری برتری یا کام سے بندھی ہوئی ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ تُو نے مجھے تحائف، صلاحتیں اور تجربات عطا کیے ہیں جس نے مجھے ایک شکل دی ہے، مجھے اپنے جلال کے لیے قوت بخش۔ لیکن اے باپ، میں وہ جلال نہیں چاہتا کہ جو مجھے تیرے تحائف سے دھکیلنے کے لیےملے اور مجھ سے وہ حقیقت چھین لے کہ میں کیا ہوں، میرے پاس وہ ہے جو میرے پاس ہے، اور تیرے فضل اور تحائف کی وجہ سے میں جو کرتا ہوں وہ کرتا ہوں۔ ایسا ہو کہ میں تیری بادشاہی میں کبھی تیرا شائستہ لیکن اہم فرزند بن سکوں ۔ میں یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں، جو میرا بڑا بھائی اور تیرا بیٹا ہے۔ آمین۔