آج کی آیت پر خیالات
میرے کُچھ دوست ہیں جو اپنی گفتگو میں بہُت فہیم ہیں۔ جب وہ گفتگو کرتے ہیںِ سب توجہ کے ساتھ سُنتے ہیں اور اُن کے الفاظ ہمیشہ عقل مند، درست وقت پر ادا کیے ہوئے اور قدر والے ہوتے ہیں۔ اُن کی راست زندگی اور الفاظ کا درُست استعمال اُن تمام کے لیے برکت کا وسیلہ بنتا ہے جو اُن کو سُنتے ہیں۔ تاہم، کُچھ اور بھی ہیں، جو لگاتار ہر چیز کے بارے میں بات کرتے ہیں اور اُس کے لیے بہُت کم یا بالکل بھی وقت نہیں نکالتے جس کی وہ مُنادی کرتے ہیں۔ اُن کے الفاظ اِس سے بڑھ کر کُچھ بھی نہیں ہوتے کہ وہ اُن معاملات پر اپنی ہی رائے کو سُننا پسند کرتے ہیں جس کے بارے میں وہ کُچھ نہیں جانتے۔
میری دعا
مُقدس اور عاقل خُدا، براہِ کرم مُجھے فہم اور اپنے آپ پر قابوعطا فرما کہ میں تب تک اپنا مُنہ بند رکھ پاؤں جب تک کہ میرا قول اُس کے لیے فائدہ کا باعث نہ ہو جو وہ سُن رہا ہو۔ میرے الفاظ کی مدد فرما کہ وہ راست اور مددگار ہوں۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہُوں۔ آمین۔