آج کی آیت پر خیالات
یسُوع کی اپنے فرزندوں کے لیے اُس وقت محبت جب ان کی اتنی عزت نہیں تھی یہ ایک مضبوط یاد دہانی ہے۔ یہ خُدا کی محبت کا اظہار ہے جو کہ دنیا نظر انداز کر دیتی ہے۔ ہمیں نہ چاہے جانے والے، بھٹکے ہوئے ، ستائے ہوئے اور رد کیے ہوئے سے پیار کرنا ہے۔ کیوں؟ کیونکہ یہی مصر میں اسرائیل کا حال تھا اور یہی کلوری کی جگہ یسوع کا حال تھا اور یہی کچھ تھا جب ہم فضل سے دور تھے۔ (رومیوں ۵ باب ۶ تا ۱۱آیت) ہم کیسے یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ ہم نجات کو جانتے ہیں اور پھر دوسروں کے ساتھ اُس کا اظہار نہیں کرتے جن کو فضل کی ضرورت ہے؟ ہم کیسے یسوع کے شاگرد ہونے کا دعویٰ کر سکتے ہیں اور دوسروں کو پیار نہیں دیتے جن کو دنیا بھول چکی ہے؟
Thoughts on Today's Verse...
Jesus' love for children in an age when they weren't highly regarded is a powerful reminder. It is a reminder of God's love for what the world often abuses or abandons. We are called to love the unloved, the forgotten, the abused and neglected. Why? Because that is what Israel was in Egypt and that is what Jesus was at Calvary and that is what we were without grace (Romans 5:6-11). How can we claim to know salvation and not share it with others who need that grace!? How can we claim to be Jesus' disciples and not show love for those the world forgets?
میری دعا
اے باپ، میں تیری طرح زیادہ والدین کی طرح بننا چاہتاہوں— اپنے بچوں کا ایک مقدس اور پیار کرنے والا باپ اور آج کے بھولے ہوئے بچوں ایک حفاظت کرنے والا باپ بننا چاہتا ہوں۔نہ صرف مجھے دنیا میں ستائے اور رد کیے ہوئے بچوں کی وجہ سے جگا، بلکہ ایسا عمل کرنا سکھا جو اُن کے لیے برکت کا وسیلہ ہو، یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں، جو کہ تمام بچوں کاعظیم پیار کرنے والا ہے۔ آمین۔
My Prayer...
Father, I want to be more of a parent like you — a holy and loving parent to my own children and a tender parent to the forgotten children of today. Help me not only to be aroused by the neglect and abuse children suffer in my world, but to be moved to act in ways that bless them. In the name of Jesus, the great lover of all children I pray. Amen.