آج کی آیت پر خیالات
ہم حقوق کے دور اور ثقافت میں رہتے ہیں۔ ‘‘یہ میرا حق ہے ’’۔۔۔‘‘خالی جگہ کو پُر کریں۔ لیکن ہمیں خُدا کے فرزند ہونے کا حق نہیں ہے۔ ہمیں خُدا کے فضل کے وسیلہ سے وہ حق دیا گیا تھا۔ یہ حق خُدا کو بہت بڑی قیمت چکا کر مجھے ملا تھا۔ یسُوع دنیا میں آیا، یہاں رہا، مُؤا اور مُردوں میں سے جی ا‘ٹھا۔ ہمیں یہ فضل ایمان کے وسیلہ سے ملتا ہے: خُدا نے ہمیں نئی زندگی دی جیسا کہ ہم یسُوع پر یہ اعتماد رکھتے ہیں کہ وہ خُداوند ہے اور ہم روح القدس کی قدرت سے دوبارہ بپتسمہ لیتے اور نئے سِرے سے پیدا ہوتے ہیں۔(یوحنا ۳ باب ۳ تا ۷ آیت؛ طِطس ۳ باب ۳ تا ۷ آیت)وہ خُدا سے پیدا ہونے والا، وہ آسمان سے پیدا ہونے والا، وہ دوبارہ پیدا ہونے والا خُدا کے کُنبے میں گود لیا گیا اور ہم سب کو خُدا کے گھر میں حقوق اور ورثہ دے گا۔ (گلتیوں ۳ باب ۲۶ آیت؛۴ باب ۷ آیت) چنانچہ آئیں اِس فضل، اِس برکت، اِس کو حاصل نہ کریں،گود لیے جانے، دیے جانے کے حق کو قبول نہ کریں۔ ہم اِس وقت خُدا کے فرزند ہیں( پہلا یوحنا ۳ باب ۱ تا ۳آیت) آئیں ہم اِس فضل کے لیے شکر ادا کریں اور ایسے جئیں جیسے ہم ہی فضل سے تعلق رکھتے ہیں۔
میری دعا
ابا باپ، میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں کہ تو نے مجھے اپنے کنبہ میں شامل کیا۔ایسا ہو کہ میری زندگی تیرا اثر، تیرا جلال، رحمت، پاکیزگی، ہمدردی، راستبازی اور محبت ظاہر کرے۔ میرے باپ میں تجھ سا بننا چاہتا ہوں۔ چنانچہ جیسا میں روح القدس کی قوت سے تیرے کنبہ میں پیدا ہوا، مجھے اپنے روح سے معمور کر تاکہ میں اور نزدیکی سے اپنے قول و فعل سے تیرا عکس ظاہر کر سکوں۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں جو کہ میرا بڑا بھائی ہے۔ آمین۔