آج کی آیت پر خیالات
خوشحالی میں، خُداوند کے لوگ اُس کو چھوڑ دیتے ہیں اور وہ اپنے مقاصد اورانسانیت کی پیروی کرتے ہیں۔ سِوائے اُس کے جو "اُن کا اپنا نہیں"۔ اسرائیل کے شمالی قبیلے عمومی طور پر اپنے چوگرد رہنے والے— مکروہ بداخلاق رہن سہن کی مشق کر کے، غریب اور اجنبیوں کو بھول کر، بیواؤں اور کمزوروں کو دھوکہ دے کر، کافروں کی طرح بن گئے ہیں۔ خُدا چاہتا ہے کہ وہ جانیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ قادرِ مطلق خُدا یہ چاہتا ہے کہ وہ احساس کریں کہ وہ عمل کرے گا اور عدل لائے گا۔ قادر خُدا یہ چاہتا ہے کہ اسرائیل کے شمالی قبیلے یہ احساس کریں کہ وہ خود اپنی تباہی کا سبب بن رہے ہیں، اور اگرچہ وہ اِس امکان کی پیمائش نہیں کر سکتے، خُدا نے یہ واضح کر دیا ہے کہ یہ اُن کے دِلوں کی سختی، کردار کے ساتھ رہنے سے انکار کی وجہ سے ضرور ہو گا۔ اُن کی تباہی ہمارے مسیحی ناموں کے لیے ایک عظیم یاددہانی ہے، خُدا کے منتخب شُدہ لوگ ہونے اور پاک کہانت کا ہمارا دعویٰ(پہلا پطرس 2 باب)، کوئی معنی نہیں رکھتا جب تک ہماری زندگیاں اُس کا جلال ظاہر نہیں کرتیں، اور ہمارا دل اُس کی ہمدردی کا اظہار نہیں کرتا، اور ہمارے ہاتھ اُس کی مرضی پر نہیں چلتے۔
میری دعا
اے باپ، ہمیں معاف کر دے دے کیونکہ ہم گناہ گار ہیں۔ اے باپ، گناہ کرنے اور معاشرتی، عدالتی، اور نسلیاتی ناانصافی جیسے دُوسرے طریقوں کی طرف دیکھنے کے لیے مجھے معاف کردے۔ پیارے خُداوند، مجھے قوت بخش، ہمیں قوت بخش، کہ حقیقی طور پر تیری پاک قوم بنیں، یسُوع میں ایمان کے وسیلہ ایک دُوسرے کے ساتھ بندھیں نا کہ نسل،عُمر، قومیت سیاسی ترجیحات، یا سماجی و اقتصادی حیثیت کی وجہ سے، تیرے جلال کی تمجید کی وجہ سے منسلک ہوں اور نفرت کرنے والے معاشرے کو فضل کی مثال دیں جو کہ تجھے باپ کے طور پرجاننے کے بعد ملتا ہے۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔