آج کی آیت پر خیالات
ہماری زندگیوں کا اصل مسئلہ خُدا کی وفاداری نہیں، بلکہ ہماری ہے۔ اِسرائیل کے ساتھ خُدا کی وفاداری اور اُس کے عہد ہمیں کلام میں ملتے ہیں۔ ہم ہماری زندگیوں کے موجودہ ظاہری حالات کے باوجود اُس پر وہ کرنے کےلیے انحصار اور بھروسہ کر سکتے ہیں جس کے کرنے کا اُس نے وعدے کیے ہیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم اُس کو پیار کرنے کےلیے منتخب کرتے ہیں یا نہیں اور جب ایمان بہت مشکل ہو جائے اور زندگی بے برداشتہ بن جائے ہم اُس کے مقاصد کے لیے جیتے ہیں یا نہیں۔ یہ آیت کوئی رسمی فقرہ نہیں، بلکہ یہ اُن کے لیے زندگی کی اُمید کی گھنٹی ہے جن کا ایمان کِرکِرا ہے اور جو تب ثابت قدم رہتے ہیں جب ایسا کرنے کا کوئی سبب نہیں ہوتا۔ ایمان کی بُنیاد ہماری نجات دہندہ میں ہے جس نے تیسرے دن موت اور شیطان اور گُناہ پر فتح حاصل کی جبکہ ہم نے اپنے آپ کو دُوسرے دن پُوری نجات کی سحر کا انتظار کرتے ہوئے پایا۔
میری دعا
اے خُداوند، مجھے حوصلہ، ایمان، اور کردار عطا فرما، اور ایسا ہو کہ میں کبھی بھی ایمان اور تیری اُمید سے ہٹ کر نہ جیئوں۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔