آج کی آیت پر خیالات
چنانچہ کون ہے جس کو آپ کسی بھی طرح خوش کرنا چاہتے ہیں؟" میرے باپ کے یہ الفاظ ابھی بھی میرے کانوں میں گونجتے ہیں۔ اُن کا نقظہ؟ صرف دو کو خوش کرنا بہت ضروری ہے: (1) ہمارا آسمانی باپ، کیونکہ تمام تر حمد اور احترام اُس کے لیے ہے، اور (2) اپنے آپ کو، کیونکہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ہم جو کچھ کرنا چاہتے تھے وہ ہم نے کامل طور پر کیا ہے اور ہم اُتنے بہتر ہیں جتنا ہم بن سکتے تھے۔ لیکن میرا اندازہ ہے کہ جتنا ہم نے سالوں تک سیکھا ہم دُوسرا کام پہلے نہیں کر سکتے جب تک ہم پہلا کام نہ کریں۔ کیا آپ کو یہ اُمید نہیں ہے کہ آپ ایک دن ایسی جگہ پہنچیں گے جہاں آپ یسُوع کے ساتھ شامل ہوں گے اور وہ پوری ضمانت کے ساتھ یہ کہے گا: "میَں اپنی مرضی نہیں بلکہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی چاہتا ہوں" جتنا ہم اَس حقیقیت کے پاس جائیں گے، اُتنا ہم یہ یقین کر پائیں گے کہ خود اپنے بل بُوتے پر ابدی نفاست حاصل نہیں کر سکتے۔ صرف جب ہم خُدا کو احترام دے کر ہم نفاست حاصل کر سکتے ہیں اور اپنی زندگیوں میں وہ تاثر حاصل کر سکتے ہیں جس کے لیے ہم بنائے گئے ہیں۔
میری دعا
قادرِ مطلق اور راستباز باپ، میں جانتا ہوں کہ میں تیرے بغیر کچھ بھی نہیں کر سکتا جو کہ ابدی نفاست رکھتا ہو۔ میں نے اپنے راستے اختیار کیے اور ناکام ہو گیا۔ میں نے اپنی کوشش کی اور اپنی محدود کامیابی دیکھی۔ میں اب، آج اور میرے باقی زندگی تیری خوشنودی کےلیے جینا چاہتا ہوں۔ جیسا کہ میں یہ کرتا ہوں، میں پُراعتماد ہوں کہ تُو مجھے وہ دے گا جس کی ضرورت ہے اور تُو وہ کام کرنے کےلیے قوت عطا کرے گا جو تُو مجھے کرنے کو کہے گا۔ یسُوع کے نام میں تیرا شُکر ادا کرتا ہوں۔ آمین۔