آج کی آیت پر خیالات
تمام اقسام کی چیزیں ہمیں بادشاہی معاملات سے گمراہ کر سکتیں ہیں۔ روز مرہ زندگی کی ٹوٹ پھوٹ ہمارے لیے رُوحانی طور پر مضبوط رہنے کو مشکل بنا دیتی ہے۔ لیکن ایک امیر معاشرے میں،امیری کے لیے ہماری خواہش،مادی چیزوں کا حصول، اور دولت کےلیے ہماری خود غرضی ہمیں پریشانی میں مبتلا کرتی ہے۔ پریشانی ہمارے ایمان کا گلا گھونٹ دیتی ہے۔ آخرکار ہمارے کلام کے پھل کا دَم گھٹ جاتا ہے اور ہم اپنی رُوح کی حیات پذیری کھو دیتے ہیں۔ ہماری سب سے بڑی امیری یسُوع میں ملتی ہے۔ اگر وہ ہمارا انمول خزانہ ہے اور خُدا کی بادشاہی ہماری اولین ترجیح ہے، تو ہم اُن دوسری چیزوں سے بھی نبردآزما ہو سکتے ہیں جو ہماری راستے میں آتی ہیں۔
میری دعا
شفیق خُدا، براہِ کرم اُن برکات کو ایمانداری کے ساتھ استعمال کرنے میں میری مدد کر جو تُو نے کثرت سے مجھ پر اُنڈیلی ہیں۔ براہِ کرم مجھے اُن چیزوں کا غلام نہ بننے دے جو میرے پاس ہیں، نہ ہی میری وہ خواہش ہے جو میرے پاس ہے۔ مجھے اپنی بادشاہی کے معاملات کےلیے ایسا دل عطا فرما جو تقسیم نہیں ہو سکتا ۔ براہِ کرم میری زندگی میں دل کا پھل پیدا کر جو تیرے فضل سے بھرپور ہو۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔