آج کی آیت پر خیالات
کیونکہ خُدا نے پہل کی اور اُس نے ہمیں بچانے کےلیے وہ قربان کیا جو اُس کو بہت عزیز تھا، لہٰذا وہ ہمیں کہہ سکتا ہے کہ ہم اُس کے سامنے جھکیں۔ صرف ایک مسلہ ہے:ہمارا اعترافِ گناہ نہ کرنا ہمیں قربان گاہ سے ہٹائے رکھتا ہے۔ ہمیں ہر روز اپنا وقت، اپنا دل، اپنی وابستگی خُدا کو پیش کرنی چاہیے۔ ورنہ قربان گاہ خالی رہ جائے گی اور ہماری قربانی قائم نہیں رہے گی۔
Thoughts on Today's Verse...
Because God went first and sacrificed what is most precious to him to save us, he can ask us to surrender ourselves to him. Only one problem: The sorry ol' sacrifice wants to keep crawling off the altar. We must offer ourselves, our will, our time, our heart, our commitment, to God each day. Otherwise, the altar is empty and our sacrifice is gone.
میری دعا
مُقدس اور راستباز نجات دہندہ، میں اپنی زندگی، اپنا جسم، اور اپنی مرضی تیرے ہاتھ میں دینا چاہتا ہوں۔ لیکن میں اقرار کرتا ہوں، کچھ چھوٹی چیزیں ایسی ہیں(اور ہو سکتا ہے کچھ بڑی چیزیں)، جو کہ میں نے قربان گاہ سے دُور رکھی ہیں۔ وہ چیزیں جن کو میں چھوڑنا نہیں چاہتا۔ اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ میں تیرے لیے ایسے جیئوں گا کہ تیری ربوبیت اورکنٹرول کے باہر کچھ بھی نہیں ہے۔ میں تجھے اپنا آپ—جو کچھ میرے پاس ہے اور جو میں ہوں ہمیشہ کے لیے تجھے سونپتا ہوں۔ یسُوع کے نام میں۔ آمین۔
My Prayer...
Holy and Righteous Savior, I want to surrender my life, my body, and will to you. But I confess, there are little things (and maybe some big things), that I keep from ever placing on that altar. Things I don't want to give up. To the best of my ability, I will live for you today in a way that leaves nothing outside your Lordship and control. I offer you me — all that I have and am — to be yours today and all the forever I have. In Jesus' name. Amen.