آج کی آیت پر خیالات
شکایت نہ کرو اور نہ ہی بحث کرو! ہم عام طور پر اِن چیزوں کو خالص پن اور بے الزام ہونے کےلیے استعمال نہیں کرتے۔ پُولوس غیر معمولی طور پر فلپیوں کے ساتھ منسلک تھا اور اُن کو جانتا تھا۔ وہ اُن کی کمزوریاں اور خامیاں جانتا تھا۔ وہ اُس تباہ کُن قوت کو بھی جانتا تھا جو کہ ایک متحرک مسیحی معاشرے پر شکایت اور بحث کے ذریعے اثر انداز ہو رہی تھی۔ آئیں آج اُس کی انتباہ پر توجہ دیں، جیسا کہ ایک گھرجا گھر کے بعد دوسرا منفی اور بد لوگوں کے زیرِ سایہ جا رہا ہے جو کہ جدید معاشرے میں گھس رہے ہیں۔
Thoughts on Today's Verse...
Don't complain or argue! We don't usually associate these things with purity and blamelessness, do we? Paul was extraordinarily close to these Philippians, and he knew them well. He knew their strengths and praised those strengths. He also knew their weaknesses and shortcomings. He knew the destructive power that complaining and arguing have on the life of an otherwise vibrant community of Christians. Let's heed his warning today, in our day, as we see church after church taken under by the negative and cynical spirit that pervades modern culture. We are meant to shine in our dark world of unbelief and unholiness as stars in the night sky, reminding others of "the Father of the heavenly lights, who does not change like shifting shadows" (James 1:16).
میری دعا
اے خُدا مجھے میری بحث کرنے والی رُوح کےلیے معاف کر اور پاک بنا۔ براہِ کرم مجھے اپنے رُوح کے وسیلہ سے قوت بخش تاکہ میں اپنی زبان کو برکت دینے اور تعمیری کاموں کےلیے استعمال کروں، نہ کہ حوصلہ شکنی اور نیچا دکھانے کےلیے۔ یسُوع کےنام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔
My Prayer...
Forgive and cleanse me, O God, for my sometimes argumentive spirit. Please empower me with your Spirit to use my speech only to bless and to build up, never to tear down or discourage. I want to be one of Jesus' lights in my world, leading people out of darkness. In Jesus' name, I ask this. Amen.