آج کی آیت پر خیالات
ہم اپنے حالات کو اپنے مزاج کے تعین سے کیسے دُور رکھ سکتے ہیں؟ ہم کیسے اپنے آپ کو اُن قیود سے آزاد کر سکتے ہیں جو زندگی ہمیں دیتی ہے؟ آخری تین خُدا کے احکام باقی دو کے سچا ہونے کا دروازہ کھولتے ہیں—ہم اُمید میں شادمان ہو سکتے اور مصیبت میں صابر ہو سکتے ہیں کیونکہ ہم دُعا میں وفادار ہیں۔ قطع نظر ہماری صورتحال کیا ہے، ہم شادمانی کے ساتھ دُعا کر سکتے ہیں کیونکہ ہماری یسُوع میں اُمید اِس سے تعلق نہیں رکھتی کہ ہم کِس صورتحال میں ہیں۔ ہم خُدا کو اپنی درخواستیں اور التجائیں پیش کر کے شُکر گزاری کے ساتھ صابر رہ سکتے ہیں، مصیبت میں مستقل مزاج رہ سکتے ہیں۔ دُعا ہمارے لیے خُدا کا تحفہ ہے تاکہ ہم صابر رہ سکیں اور شادمان ہو سکیں، تب بھی جب کوئی بھی چیز اچھی ہوتی دکھائی نہ دے رہی ہو۔
میری دعا
اے باپ، میں تیرا شُکر ادا کرتا ہُوں، قطع نظر کہ مُجھے کس قسم کی جدوجہد کا سامنا ہے، تُو نے مُجھے حتمی فتح کی ضمانت دی ہے۔ پیارے خُدا، میں مُشکلات اور بوجھ سے قطع نظر تیرا شکریہ ادا کرتا ہُوں، میں جانتا ہُوں کہ تُو اِس میں میری مدد کرے گا اور مُجھے عظیم شادمانی کے ساتھ اپنی حضوری میں لائے گا۔ اُس دِن تک جو حتمی فتح شادمانی کا دن ہے، براہِ کرم میرے دِل کو تیرے پاک رُوح کے وسیلہ سے حوصلہ شکنی سے محفوظ رکھ۔ یسُوع کے نام میں۔ آمین۔