آج کی آیت پر خیالات
اول آخر اور آخر اول ہو جائے گا۔ ‘‘یہ یسُوع کے پسندیدہ فرمان تھے’’۔ کیا یہ دلچسپ نہیں ہے کہ خُدا نے اُس کے پیدائش سے پہلے کہہ دیا تھا۔ کیا یہ دلچسپ نہیں ہے کہ جو کلام کو جانتے ہیں، لیکن یسُوع کو نہیں جانتے، وہ بھی یہی کہتے ہیں! کیا یہ دلچسپ نہیں ہے کہ ہیرودیس اور یسُوع نے اِس کو تیس سال تک یسُوع کے تعلیم دینے سے پہلے جیا؟ کیا یہ دلچسپ نہیں ہے کہ یسُوع نے ہمیں عشائے ربانی دی تاکہ ہمیں یاد دلائے کہ وہ مُؤا اور اُس نے خون بہایا اور ہفتہ کے پہلے دن، اتوار، کو جی اُٹھا۔ جب اِس کا معاملہ ہوگا، تو یسُوع اور اُس کے لوگ اِس کو پہلے ختم کریں گے!
میری دعا
تُو، اے خُدا، شاندار ہے۔ تُو قادرِ مطلق خُدا ہے، مقدس اور انصاف کرنے والا خالق۔یہاں تک کہ تُو آخر بنا تاکہ میں تیرے فضل میں شامل ہو سکوں۔ اے خُدا، براہِ کرم میری مدد کر، تاکہ میں کسی دوسرے کے سامنے نہ جُھکوں آخر کی طرح لگتا ہو۔ اے باپ، میں جانتا ہوں، کہ جیسا کہ میں اُن کی خدمت کرتا اور اُن سے پیار کرتا ہوں، میں تیری خدمت کرتا اور تُجھے پیار کرتا ہوں۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔