آج کی آیت پر خیالات
اکثر اوفات ہم ذاتی ترجیح، طبقاتی دباؤ، اور اس بات کی فکر کہ کسی مخصوص دن ، خاص چھٹیاں، کو کیسے منایا جائے، یہ سب آپ کے مسیحی رشتوں کو تقسیم کر دیتا ہے۔ آخری بات یہ کہ ہمیں کسی کی وجہ سے اپنی رائے یا اپنے نقطہ کو دبانا نہیں چاہیے۔ ہم کسی کا اندازہ نہیں لگاسکتے کیونکہ وہ خدا کے خاص دنوں کو نہیں مناتا اور ہم کسی کا اندازہ نہیں لگا سکتے کیونکہ وہ خاص دن نہیں مناتی۔ یہ ہمارے احساسِ جرم کا معاملہ ہے جو ہماری خواہش کے گرد گھومتا ہے کہ ہم خدا کو خوش کرنے کے لیے اور اس کو عزت بخشنے کے لیے وہ طریقے استعمال کرتے ہیں جو مناسب ہیں۔ چنانچہ ہمیں اس بات پر اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور نہیں کرنا چاہیے کہ جو دوسرے کرتے ہیں وہ ہم بھی کریں یا جو ہم کرتے ہیں وہ دوسروں کو کرنے کےلیے کہیں۔ چنانچہ آئیں ہر ایک چیز کے لیے ایک ہی زاویہ استعمال کریں: ہمارے پاس جو کچھ ہے اس سے خدا کی تعظیم کریں اور یسوع میں اپنے بہن بھائیوں کو یاد رکھیں۔
میری دعا
اے خدا، ہمیں معاف کردے کہ ہم نے تیرے لوگوں کی رفاقت کو توڑا جس کی بنیاد انسانی رسومات پر ہے اور انہی رسومات کو ترجیح دینے کے لیے معاف کردے۔ جیسا کہ میرے لیے، اے باپ، میرے احساس جرم کے مطابق مجھے مسیح کو اعزاز بخشنے کے لیے حوصلہ عطا فرما، لیکن مجھے مہربانی سے مجھے وہ فہم عطا کر کہ میں اِس کو اِس طریقہ سے انجام دے سکوں جو دوسروں کی برکت کا باعث ہو اور جس کی وجہ سے کوئی تقسیم نہ ہو۔ میں جانتا ہوں کہ میں اس مقصد میں پوری طرح کامیاب نہیں ہو ں گا، لیکن میں تیری مدد کے ساتھ یہ یقن رکھ سکتا ہوں، کہ میں تیری وجہ سے سے تجھے عظمت بخشنے اور تیرے فرزندوں کے ساتھ رفاقت رکھنے کے لیے راستے تلاش کر سکتا ہوں۔ اِس معاملہ میں میرے دل کو پاک کر اور جس راستہ میں جانا چاہتا ہوں اُس میں میری راہنمائی کر۔ یسوع کے نام میں۔ آمین۔