آج کی آیت پر خیالات
اس آیت کو دیکھیں جو بتاتی ہے۔ یسوع داؤد کی اولاد میں سے ہے، وعدہ پورا کرنے کا ابدی بادشاہ۔ وہ تمام لوگو ں کا بچانے والا ہے۔ وہ مسیح ہے، مسیحا، اس نے اسرائیل کی اُمید کا وعدہ پورا کیا۔ وہ خُدا ہے، تمام مخلوقات کا حاکم اور تمام زندوں کا آقا۔ اصل سوال یہ ہے کہ کیا ہم نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ یسوع کا تعلق آج سب چیزوں سے ہے۔ اگر آج وہ تمہارا آقا نہیں ہے، تو اُسے کیوں نہ بنایا جائے؟ اور اگر وہ ہے، پھر آپ کس کے ساتھ اس رحمت کو بانٹنا چاہتے ہیں؟
Thoughts on Today's Verse...
Look at all this verse tells us. Jesus is a descendant of David, the eternal king of promise. He is Savior of all peoples. He is Christ, the Messiah, the promised hope of Israel. He is Lord, ruler of all creation and master of our lives. The real question is whether we have decided that Jesus means all those things to us today. If he is not your Savior today, why not let him be? And if he is, then with whom do you need to share his grace?
میری دعا
اے باپ، میں تیری حمد کرتا ہوں کہ تُو نے یسوع میرے آقا اور بچانے والے کے طور پر بھیجا۔ جن سے میں پیار کرتا ہوں اُن کے ساتھ مجھے اپنی رحمت بانٹنے میں مدد کر۔ مہربانی فرما کر اُن لوگوں کو برکت دے جن کے ساتھ میں یسوع کی کہانی بتانا چاہتا ہوں۔۔۔۔اپنے بچانے والے کے خالص نام میں، مانگتا ہوں۔ آمین۔
My Prayer...
Father, I praise you for sending Jesus to me as my Lord and Savior. Help me as I seek to share your grace and his story with those I love. Please bless the following people with whom I want to share the story of Jesus... In the precious name of the Savior, I pray. Amen.