آج کی آیت پر خیالات
یسُوع گناہ گاروں کےساتھ کیُوں مُنسلک کِیا گیا؟ کیُونکہ ہمیں ضرورت تھی کہ وہ ہمارے ساتھ مُنسلک ہو۔ اِس حقیت کا سب سےاہم حِصہ کیا ہے: یسُوع کی بچانے کی خواہِش یا ہمارے گناہوں کی پہچان ؟ یقینی طور پر سب سے اہم حِصہ یسُوع کی بچانے کی خواہِش ہے کیُونکہ اُس کے بغَیر، ہمارے گُناہوں کی پہچان صرف مایوسی کی طرف ہماری راہنمائی کرتی۔ لیکن اُس کے فضل کے لیے ہماری ضرورت کو پہچانے بغیر، ہمارے لیے اُس کا فدیہ جاتا رہتا ہے۔ چنانچہ آئیں یسُوع کی ہمارے پیارے اور فدیہ دینے والے نجات دہندہ کے طور پر حمد کریں، لیکن آئیں اُس کے قادر اور شفیق فضل کے لیے ہماری ضرورت کو بھی پہچانیں۔
میری دعا
شفیق باپ، میں تہہِ دل سے تیری حمد کرتا ہوں کہ تُو نے یسُوع کو میرا نجات دہندہ بنا کر بھیجا۔ ٹھیک اُسی وقت، پیارے باپ، میں تیرے آگے اِقرار کرتا ہوں کہ میں گُناہ کے ساتھ جدوجہد کررہا ہوں۔ میں اِسے اپنی زندگی سے مکمل طور پر نکالنا چاہتا ہوں، لیکن مجھے ایسا لگا ہے کہ اِس کے لگاتار سایے اور تیز داغ سے اپنے آپ کو نکال نہیں پایا۔ یسُوع کے فدیہ اور تیرے فضل کے بغیر، میں جانتا ہوں کہ میں خالص فرزند کے طور پر تیرے آگے کھڑا نہیں ہو سکتا۔ براہِ کرم گُناہ پر چلنے کے لیے مجھے مُعاف کر دے۔۔۔۔۔۔اور براہِ کرم تیری مہربان مُعافی کے لیے میرے حمد قبول فرما۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔